پیار محبت  یہ سب عشق کے مقابلے میں الگ چیزیں ہیں عشق مکمل طور پر ان سے الگ ہے عموماً ہر انسان میں ایک پیشن ہوتا یے کسی بھی چیز کو لے کے ایک جزبہ ہوتا ہے emotions ہوتے ہیں ان کی جو آخری حد (peakہوتی ہے  اسے عشق کہتے ہیں

کسی چیز کے آپ بہت طلبگار ہیں  اپنا سب کچھ دے کر بھی اس چیز کو حاصل کرنے چاہتے ہیں اس کو عشق کہتے ہیں  اردو میں عشق کو ع ش ق سے لکھتے ہیں

ع کا مطلب ہے عبادت ہم کسی کی عبادت کرتے ہیں کسی کی پیروی کرتے ہیں عشق کی ابتداء پیروی سے ہوتی ہے  جب ہم کسی سے بات چیت کرنا شروع کرتے ہیں کسی کو دیکھتے ہیں وہ ہمیں اچھا لگتا ہے اس میں کوئی چیز ایسی لگتی ہے جو ہمیں اپنی طرف کھینچ لیتی ہے اور اس کے بعد ہم اس کو follow کرنا شروع کر دیتے ہیں  ہم نا صرف اس کو follow کرتے ہیں بلکہ اس کی ہر بات ماننے کو تیار ہو جاتے ہیں یہاں تک کہ وہ آپ سے کوئی بات نہیں بھی کرتا مگر آپ کو پتا چلتا اس کی پسند کے بارے میں کہ یہ چیزیں اس کو اچھی لگتی ہیں ہم ان کو استعمال کرنے لگ جاتے ہیں ہم ہر وہ کام کرتے ہیں جس سے ہمارا محبوب جس سے ہم پیار کرتے ہیں پسند کرتا ہے

  اگر ہم  براہ راست اس سے تعلق نہیں بنا سکتے تو اس کے دوست اس کے رشتے داروں سے اس کے قریبی لوگوں سے تعلق بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور پھر ان کے ذریعہ سے اس کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ اس کو کیا اچھا لگتا ہے وہ کیا پہنتا ہے اس کو کلر کونسا پسند ہے اس کو کیسی شخصیت والا انسان پسند ہے اور ہم خود کو اسی کے مطابق تیار کرتے ہیں کوئی بھی چیز جو محبوب پسند کرتا ہے عاشق وہی کرنا شروع کر دیتا ہے اگر کوئی بندا کسی چیز کو بے حد پسند کرتا ہے مگر اس کا محبوب اس کو نا پسند کرتا ہے تو وہ اس کو اسی وقت چھوڑ دیتا ہے ایک منٹ کے لیے بھی نہیں سوچتا کہ   یہ چیز اس کو کتنی پسند ہے کیونکہ عشق میں عقل تو ہوتی نہیں ہے سمجھداری تو ہوتی نہیں ہے عقل کا تعلق عشق کے ساتھ دور دور تک نہیں ہے

دوسرا حرف ہے ش ۔ ش کا مطلب ہے شک . اب شک کا مطلب یہ نہیں کہ(Ashiq )عاشق اپنے محبوب پر شک کرتا ہے پوری دنیا اگر محبوب کو برا کہے شک کرے مگر عاشق شک کر ہی نہیں سکتا۔ وہ اس شک میں مبتلا رہتا ہے کوئی اس سے زیادہ اس کے محبوب کو پسند نا کرتا ہو کہیں کوئی اس سے آگے نا نکل جائے ۔ جس طرح جہاد کے دنوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کون کون کتنا حصہ ڈالے گا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اپنا آدھا سامان لے کے آئے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اپنے گھر کا سارا سامان کے آئے سوئی  تک سب کچھ کے ائے۔اسی بات پر کہ کوئی صحابی میرے سے آگے نا نکل جائے جب آپ نے سب کچھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سامنے پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ گھر میں بھی کچھ بچا کے رکھا تو حضرت ابوبکر صدیق نے فرمایا کہ میرے لیے اللہ اور اسکا رسول کافی ہے  یہ عشق ہے اس میں آپ کو شک رہتا کہ کوئی آپ سے آگے نا نکل جائے اس طرح سے محبوب کی قربت ملتی ہے  اگر(Ishq-e haqiqi) عشق حقیقی کی بات کریں تو لوگ ساری ساری رات سجدے کرتے ہیں بیٹھے رہتے ہیں

اب  آخری حرف ہے ق ۔ ق کا مطلب ہے قربانی   بزرگ کہتے ہیں کہ عشق انتہا کا نام ہے عشق کی جب انتہا ہوتی ہے تو عاشق محبوب کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار رہتا ہے آپ اس کو جو مرضی کریں کوڑے ماریں کوئی بھی اذیت دیں اس کو فرق نہیں پڑتا وہ محبوب کے لیے اپنا سب کچھ چھوڑ سکتا ہے اپنے ماں باپ اپنی دولت سب کچھ چھوڑ سکتا ہے حضرت بلال حبشی کی طرح کوڑے مارے جائیں حضرت امام حسین علیہ السلام کی طرح ظلم کیے جائیں کچھ بھی کیا جائےمحبوب کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کر دے گا۔

عشق آپ کو بنانے والے کے قریب کر دیتا ہے۔عشق توفیق ہے  عشق کرنے والا برباد نہیں ہوتا اس کی زندگی بنتی ہے

عشق مجازی میں آپ کو اللہ کی مخلوق سے عشق ہوتا ہے اور عشق حقیقی میں اللہ سے ہوتا ہے


رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ

 ranjish hi sahi dil hi dikhaane ke liye aa

aa phir se mujhe chore ke jane ke liye aa

 

عشق نے غالبؔ نکما کر دیا

ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے

ishhq ne Ghalib nikamma kar diya

warna hum bhi aadmi thay kaam ke

ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہے

عشق کیجے پھر سمجھئے زندگی کیا چیز ہے

hosh walon ko khabar kya be khudi kya cheez hai

ishhq kije phir samjhiye zindagi kya cheez hai

عشق نازک مزاج ہے بے حد

عقل کا بوجھ اٹھا نہیں سکتا

ishhq naazuk mizaaj hai be had

aqal ka boojh utha nahi sakta 

چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے

ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانہ یاد ہے

chupkay chupkay raat din ansoo bahana yaad hai

hum ko ab tak aashiqii ka woh zmana yaad hai

کوئی سمجھے تو ایک بات کہوں

عشق توفیق ہے گناہ نہیں

koi samjhay to aik baat kahoon

ishhq tofeq hai gunah nahi

ترےعشق کی انتہا چاہتا ہوں

مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

tre ishhq ki intahaa chahta hon

meri saadgi dekh kya chahta hon

یہ عشق نہیں آساں اتنا ہی سمجھ لیجے

اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

yeh ishhq nahi aasan itna hi samajh lije

ik aag ka darya hai aur doob ke jana hai

کیا کہا عشق جاودانی ہے

آخری بار مل رہی ہو کیا

kya kaha ishhq javedani hai

aakhri baar mil rahi ho kya

ساری دنیا کے غم ہمارے ہیں

اور ستم یہ کہ ہم تمہارے ہیں

saari duniya ke gham hamaray hain

aur sitam yeh ke hum tumahray hain

وہ چہرہ کتابی رہا سامنے

بڑی خوب صورت پڑھائی ہوئی

woh chehra kitabi raha samnay

barri khoob soorat parhai hui

یہ میرے عشق کی مجبوریاں معاذ اللہ

تمہارا راز تمہیں سے چھپا رہا ہوں میں

yeh mere ishhq ki majboriyan Maaz Allah

tumhara raaz tumhe se chhupa raha hon mein

زندگی جب عذاب ہوتی ہے

عاشقی کامیاب ہوتی ہے 

zindagi jab azaab hoti hai

aashiqii kamyaab hoti hai

 

حسن اک دل ربا حکومت ہے

عشق اک قدرتی غلامی ہے

 husn ik dil rubaa hukoomat hai

ishhq ik qudrati ghulami hai

عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتاب

دل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہوتے تک

aashiqii sabr talabb aur tamanna betaab

dil ka kya rang karoon khoon jigar hotay tak

 عشق کی چوٹ کا کچھ دل پہ اثر ہو تو سہی

درد کم ہو یا زیادہ ہو مگر ہو تو سہی

 

ishhq ki chout ka kuch dil pay assar ho to sahi

dard kam ho ya ziyada ho magar ho to sahi

عقل کو تنقید سے فرصت نہیں

عشق پر اعمال کی بنیاد رکھ

 aqal ko tanqeed se fursat nahi

ishhq par aamaal ki bunyaad rakh

ہم اپنا عشق چمکائیں تم اپنا حسن چمکاؤ

کہ حیراں دیکھ کر عالم ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو

 hum apna ishhq chamkayeen tum

apna husn chamkaao

ke heraan dekh kar aalam hamein bhi ho

 tumhe bhi ho

عشق بھی ہو حجاب میں حسن بھی ہو حجاب میں

یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر

 ishhq bhi ho hijaab mein husn bhi ho hijaab mein

ya to khud aashkaar ho ya mujhe aashkaar kar


عاشقی میں بہت ضروری ہے

بے وفائی کبھی کبھی کرنا

 aashiqii mein bohat zaroori hai

be wafai kabhi kabhi karna

عشق جب تک نہ کر چکے رسوا

آدمی کام کا نہیں ہوتا

 ishhq jab tak nah kar chuke ruswa

aadmi kaam ka nahi hota

کیا حسن نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہے

ہم خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانا ہے

 kya husn ne samjha hai kya ishhq ne jana hai

hum khaak nasheenon ki thokar mein zmana hai

تم سے چھٹ کر بھی تمہیں بھولنا آسان نہ تھا

تم کو ہی یاد کیا تم کو بھلانے کے لئے

 tum se chaatt kar bhi tumhe bhoolna aasaan nah

tha

tum ko hi yaad kya tum ko bhulane ke liye

  

آتش عشق وہ جہنم ہے

جس میں فردوس کے نظارے ہیں

 aatish ishhq woh jahannum hai

jis mein Firdous ke nazare hain

کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق

جان کا روگ ہے بلا ہے عشق

 kya kahoon tum se mein ke kya hai ishhq

jaan ka rog hai bulaa hai ishhq

 

عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے

دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ رات کٹے

 ishhq ke sholay ko barkao ke kuch raat katay

dil ke angare ko dehkao ke kuch raat katay

عشق مجھ کو نہیں وحشت ہی سہی

میری وحشت تری شہرت ہی سہی

 ishhq mujh ko nahi wehshat hi sahi

meri wehshat teri shohrat hi sahi

مرض عشق جسے ہو اسے کیا یاد رہے

نہ دوا یاد رہے اور نہ دعا یاد رہے 

 marz ishhq jisay ho usay kya yaad rahay

nah dawa yaad rahay aur nah dua yaad rahay

عشق میں بو ہے کبریائی کی

عاشقی جس نے کی خدائی کی

ishhq mein bo hai kbryayi ki

aashiqii jis ne ki khudai ki

کچھ کھیل نہیں ہے عشق کرنا

یہ زندگی بھر کا رت جگا ہے

 kuch khail nahi hai ishhq karna

yeh zindagi bhar ka ruut jaga hai

 

*زندہ رہا تو   کرتا  رہوں   گا  تم سے عشق   ۔

*ہاتھ جوڑ  کر  کہتا  ہوں مجھے   مار دیجئے

 * zindah raha to karta rahon ga tum se ishhq .

* haath jor kar kehta hon mujhe maar dijiye

 

تم جو کرتے هو یہ عشق میں حساب کتاب

ہم جو کرنے بیٹھے تو خرید لیں گے تمہیں 

 tum jo karte ho yeh ishhq mein hisaab kitaab

 hum jo karne baithy to khareed len ge tumhe


💔💔مجھ سے محبت پر مشورہ مانگتے ہیں لوگ

تیرا عشق کچھ اس طرح تجربہ دے گیا مجھے

mujh se mohabbat par mahswara mangte hain log

tera ishhq kuch is terhan tajurbah day gaya mujhe


ایک  کلائی سے عشق ہے مجھ کو

اس پر بندہے دھاگے  کے میں صدقے

 aik kalayi se ishhq hai mujh ko

is par bandhy dhaagay ke mein sadqy


سُنو

اَگر کِسی مُوڑ پِہ مِل جَاؤں تَو مُنہ پَھیر لینا۔

پُرانا عِشق ھُوں اُبھرا تَو قَیامت ھَو گی۔

sunooo

Agar kisi mourr peh mil jaoon to munh Phair lena. ?

purana ishq hoon ubhra to qayamat ho gi.! ?

اے بت تراش عشق کو حیرت میں ڈال دے

پتھر کی آنکھ سے آنسو نکال دے

ae buut taraash ishhq ko herat mein daal day

pathar ki aankh se ansoo nikaal day


Post a Comment

Please do not enter any spam link in the comment box

Previous Post Next Post