ہماری شخصیت کا ایک حصہ ہماری یادیں ہوتی ہیں اگر ہم یہ نہیں جانتے کہ ہم کون ہیں ہم دنیا پر کیا کر رہے ہیں ہماری ابتدا اور ہماری زندگی کے روزمرہ کے معاملات کونسے ہیں تو ہم زندہ نہی رہ سکتے۔اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کوئی بھی شخص وہ ہمارے ساتھ رہتا ہو یا ہمارے ساتھ پڑھتا یا ہمارے ساتھ کام کرتا ہو یا کوئی بھی ہو ہمیں اچھا لگ جاتا ہے ہمارا دل کرتا ہے کہ اس کے پاس بیٹھا جائے اس سے بات کی جائے اس کا ساتھ وقت گزارا جائے اور اچانک ایسا ہوتا ہے کہ وہ ہمیں چھوڑ کر چلا جاتا ہے یا ہم اس سے کہیں دور چلے جاتے ہیں تو ہم اس کو بہت یاد کرتے ہیں اور یہ بھی سوچتے ہیں کہ و ہ بھی ہمیں اسی طرح یاد کرتا ہو گا ہمارے بارے میں اسی طرح سوچتا ہو گا جیسے ہم اسکو یاد کرتے ہیں ماہرین کہتے ہیں کہ جب ہم کسی کو شدت سے یاد کرتے ہیں تو ہمارے دل سے ایسی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو اس شخص کے دل پر جا کے لگتی ہیں چاہے وہ جہاں جتنا بھی مصروف ہو اسے ہماری یاد ضرور
آتی ہے
اردو
زبان میں یاد کا لفظ عام طور پر ماضی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے یعنی یاداشت۔ یاد
شاعری میں یاداشت، یادگار، یادوں اور یاد گاری کے مختلف مزاج اور جزبات شامل
ہیں
اس
ویبسائٹ(poetry4uh.blogspot.com(نے آپ کے لیے یاد شعروں کا بہت بڑا مجموعہ رکھا ہےاس
مجموعہ کے شعر محبوب کی یاد میں مختلف جزبات کی عکاسی کرتا ہے یاداشت سے مطابقت
رکھنے والے شعر بہت مقبولیت کے حامل ہوتے ہیں اور بار بار استعمال کیے جاتے ہیں
نیچے دیئے گئے کمنٹ والے سیکشن میں ہمیں آپ کی رائے درکار ہے ہم امید کرتے ہیں کہ
آپ ہمارے اس یاد شعری مجموعہ سے لطف اندوز ہونگے اور ہمیں اس مجموعہ میں اضافہ کے
لیے اپنی رائے سے آگاہ کریں گے
یاد
شاعری کے اشعار سے خود بھی لطف اندوز ہوں اور ان لوگوں کے ساتھ شئیر کریں جن جو آپ
یاد کر رہے ہیں poetry4uh.blogspot.comپر یاد (شاعری کے اشعار کو باقاعدگی سے اپڈیٹ کیا جاتا ہے. ایسا وقت
بہت تکلیف دہ ہوتا ہے جب کوئی آپ کو ایسی جگہ چھوڑ جائے جب آپ کو سب سے زیادہ اس
کی ضرورت ہو آپ صرف اس کو یاد کرتے رہ جائیں اور وہ نہ آئے یاد شاعری کو ان
لوگوں میں وسیع پیمانے پر پڑھا جاتا ہے اور مقبول ہے جن کو ان کے پیارے چھوڑ کر
چلے گئے ہیں
جب دو نشانیاں ظاہر ہوں تو سمجھ لینا کہ تمھارا چاہنے والا تمہیں یاد کر رہا ہے پہلی یہ کہ جب آپ کسی کام میں مصروف ہو اور اچانک سے آپ کو اس کی یاد آ جائے دوسری یہ کہ آپ کے بار بار نظر انداز کرنے کے باوجود
بھی کسی نا کسی طرح اس شخص کا نا م آپکی زبان پر ا جائے جسکو آپ یاد نہیں کرنا چاہتے۔
Yaad poetry in urdu and Roman
ذرا سا ہٹ کے چلتا ہوں زمانے کی
روایت سے
کہ جن پہ بوجھ ڈالا ہو وہ کندھے
یاد رکھتا ہوں
zara sa hatt ke chalta hon
zamane
ki riwayat se
ke jin pay boojh dala ho woh
kandhay
yaad rakhta hon
کر رہا تھا غم جہاں کا حساب
آج تم یاد بے حساب آئے
kar raha tha gham jahan ka
hisaab
aaj tum yaad be hisaab aaye
تھک گیا ہے دل وحشی مرا فریاد سے
بھی
جی بہلتا نہیں اے دوست تری یاد
سے بھی
thak gaya hai dil wehshi mra
faryaad se bhi
jee behalta nahi ae dost tri
yaad se bhi
چہرہ و نام ایک ساتھ آج نہ یاد آ
سکے
وقت نے کس شبیہ کو خواب و خیال
کر دیا
chehra o naam aik sath aaj nah
yaad aa sakay
waqt ne kis Shabeeh ko khawab o
khayaal kar diya
چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر
دیا
عشق کے اس سفر نے تو مجھ کو
نڈھال کر دیا
chalne ka hosla nahi rukna
mahaal kar diya
ishhq ke is safar ne to mujh ko
nidhaal kar diya
وفا کی کون سی منزل پہ اس نے
چھوڑا تھا
کہ وہ تو یاد ہمیں بھول کر بھی
آتا ہے
wafa ki kon si manzil pay is ne
chorra tha
ke woh to yaad hamein bhool kar
bhi aata hai
اب تک مری یادوں سے مٹائے نہیں
مٹتا
بھیگی ہوئی اک شام کا منظر تری
آنکھیں
ab tak meri yaado se mitaye nahi
mitta
bheegi hui ik shaam ka manzar
tri ankhen
ہوتی ہوگی میرے بوسے کی طلب میں
پاگل
جب بھی زلفوں میں کوئی پھول
سجاتی ہوگی
hoti hogi mere bosay ki talabb
mein pagal
jab bhi zulfon mein koi phool
sajate hogi
اداسیوں سے وابستہ ہے یہ زندگی
میری وصی
خدا گواہ ہے کے پھر بھی تجھے یاد
کرتے ہیں
udasiyoon se wabasta hai yeh
zindagi meri wasii
kkhuda gawah hai ke phir bhi
tujhe yaad karte hain
کون روتا ہے یہاں رات کے سناٹے
میں
میرے جیسا ہے کوئی عشق کا مارا
ہوگا
kon rota hai yahan raat ke
sannaate mein
mere jaisa hai koi ishhq ka mara
hoga
آنکھوں سے مری اس لیے لالی نہیں
جاتی
یادوں سے کوی رات کھالی نہیں
جاتی
aankhon se meri is liye laali
nahi jati
yaado se kawi raat khalee nahi
jati
اداس راتوں میں تیز کافی کی
تلخیوں میں
وہ کچھ زیادہ ہی یاد آتا ہے
سردیوں میں
udaas raton mein taiz kaafi ki
talkhioun mein
woh kuch ziyada hi yaad aata hai
sardiyoon mein
آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں
کی کرچیاں
کاندھوں پہ غم کی شال ہے اور
چاند رات ہے
aankhon mein chubh gayeen tri
yaado ki kirchiyaan
kandhon pay gham ki shaal hai
aur chaand raat hai
مجھے خبر تھی کہ اب لوٹ کر نہ
آؤں گا
سو تجھ کو یاد کیا دل پہ وار
کرتے ہوئے
mujhe khabar thi ke ab lout kar
nah aon ga
so tujh ko yaad kya dil pay waar
karte hue
جیسے ہو عمر بھر کا اثاثہ غریب
کا
کچھ اس طرح سے میں نے سنبھالے تمہارے خط
jaisay ho Umar bhar ka asasa
ghareeb ka
kuch is terhan se mein ne
sambhale tumahray khat
اس جدائی میں تم اندر سے بکھر جاؤ گے
کسی معذور کو دیکھو گے تو یاد آؤں گا
is judai mein tum andar se
bikhar jao ge
میں لوگوں سے مُلاقاتوں کے لمحے یاد رکھتا
ہوں
باتیں بُھول بھی جاؤں پر لحہجے یاد رکھتا
ہوں
mein logon se mulakaton ke
lamhay yaad rakhta hon
میں جو بولا کہا کہ یہ آواز
اسی خانہ خراب کی سی ہے
mein jo bola kaha ke yeh aawaz
کون کہتا ہے نہ غیروں پہ تم امداد کرو
ہم فراموشیوں کو بھی کبھو یاد کرو
kon kehta hai nah gheiron pay
tum imdaad karo
اک دلاسہ ہے روح کو ورنہ
کیا نکلتا ہے تیری یادوں سے
ik dilasa hai rooh ko warna
میں اکثر ہاتھ ہونٹوں سے لگا کر چوم لیتا
ہوں
کبھی جب یاد آتا ہے تمھارا تھامنا ان کو
mein aksar haath honton se laga
kar choom laita hon
اس زندگی مِیں اتنی فراغت کِسے نصیب
اتنا نہ یاد آ کہ تُجھے بھول جائیں ہم
is zindagi mein itni faraghat
kisay naseeb
دل پر لگا اُلٹ کے وہیں تیر آہ کا
جو یاد آگیا وہ پلٹنا نگاہ کا
dil par laga ulat ke wahein teer
aah ka
اک وہ ہیں جنہیں یاد نہیں قصہ ماضی ،
اک ہم ہیں ابھی بھی پہلی ملاقات نہیں بھولے
ik woh hain jinhein yaad nahi
qissa maazi ,
جتنا تجھے کسی نے چاہا بھی نا ہو گا ،
اتنا تو میں نے صرف تجھے یاد کیا ہے
jitna tujhe kisi ne chaha bhi na
ho ga ,
کرتا تو ہے وہ یاد مجھے چاہت سے مگر ،
ہوتا ہے یہ کمال بڑی مدتوں كے بعد
karta to hai woh yaad mujhe
chahat se magar ,
ساری حدیں درد کی پار کر دیتے ہیں ،
تیری یاد اور تنہائی جب مل بیٹھتے ہیں
saari hade dard ki paar kar dete
hain ,
محبت ہماری بھی اثر رکھتی ہے ،
بہت یاد آئینگے ذرا بھول کر تو دیکھو
mohabbat hamari bhi assar rakhti
hai ,
تم یاد نہیں کرتے تو ہم گلہ کیوں کریں
،
خاموشی بھی تو اک ادا ہے محبت نبھانے کی
tum yaad nahi karte to hum gilah
kyun karen ,
khamoshi bhi to ik ada hai
mohabbat nibhanay ki
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box